فلسفے اور تفکر کی بات کی جائے تو چندا یسے نام ہے جو ذہن کوند جاتے ہیں۔ ان ناموں میں سے ایک ارسطو کا نام بھی شامل ہے۔ ارسطو کے آخری کلمات اس کے مشاہدے اور طرز فکر کو عیاں کرتے ہیں اس نے دم آخر کہا ”قدرت نے کوئی چیز بے کار نہیں بنائی۔“
..........................
فرض کرو، تم ہر چیز سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دی جاؤ اور تمھیں سوائے سات الفاظ کے سب کچھ بھلانا پڑ جائے، تو تمھارے وہ سات الفاظ کیا ہونگے۔ جن کا تم انتخاب کروگی؟۔
میں نے سوچا اور بس پانچ الفاظ بتا سکی جو یہ تھے
“ اللہ، زندگی، محبت، حُسن، زمین “۔
اور میں نے پھر جبران کی طرف دیکھ کر کہا
“ باقی دو الفاظ کیا ہو سکتے ہیں ؟“۔
تب اس نے کہا کہ باقی دو اہم الفاظ ہیں
“ میں اور تم
////////////////////////////////////////////////////////
لڑکیاں رزق کی طرح ہوتی ہیں، اپنی ہوں تو ہمیشہ خوشی اور شکر کی نگاہ ڈالو۔ لفظوں سے مت کہو۔ نگاہوں اور دل سے ان کی سلامتی چاہو، دوسروں کی ہوں تو نگاہیں جھکا لو۔
بات کرو تو کوئی گدلا خیال دل اور نگاہوں کو آلودہ نہ کردے۔ تمہاری موجودگی انھیں تحفظ کا احساس دلائے۔ یہ نہیں کہ سامنے والے کو اپنی عزت کی فکر پڑ جائے —