جب پرندہ زندہ ہوتا ہے تو کیڑے مکوڑوں کو کھا جاتا ہے لیکن جب مرجاتا ہے تو کیڑے مکوڑے اسے کھا جاتے ہیں،وقت کسی لمحے بھی بدل سکتا ہے،،زندگی میں کسی کو بھی کمتر نہ جانو. آپ ہو سکتا ہے طاقتور ہوں لیکن وقت آپ سے زیادہ طاقتور ہے۔۔۔۔ایک درخت سے لاکھوں ماچس کی تیلیاں بنا ئی جاتی ھیں لیکن ایک تیلی لاکھوں درختوں کو جلا سکتی ہے، ایک خراب سوچ ساری خوبصورت سوچوں کو ختم کردیتی ہے —
کہتے ہیں ایک آدمی کو موت کا خوف و خطرہ لاحق ہو گیا ۔وہ بھاگنے لگا اسے تیز بہت تیز آواز آئی:موت تیرے پیچھے نہیں ، تیرے آگے ہے
وہ آدمی فورا مڑا اور الٹی سمت بھاگنے لگا ۔۔۔آواز آئی:۔۔
موت تیرے پیچھے نہیں ، تیرے آگے ہے
وہ آدمی بولا:
پیچھے کو دوڑتا ہوں تو پھر بھی موت آگے ہے ، آگے کو دوڑتا ہوں تو پھر بھی موت آگے ہے آواز آئی:
موت تیرے ساتھ ہے ، تیرے اندر ہے ٹھہر جاؤ ، تم بھاگ کر نہیں جا سکتے ، جو علاقہ زندگی کا ہے وہ سارا علاقہ موت کا ہے۔۔
اس آدمی نے کہا کہ: اب میں کیا کروں؟
جواب ملا :صرف انتظار کرو ، موت اس وقت خود ہی آ جائے گی جب زندگی ختم ہو گی اور زندگی ضرور ختم ہو گی ، زندگی کا ایک نام موت ہے ، زندگی اپنا عمل ترک کر دے تو اسے موت کہتے ہیں۔۔
اس آدمی نے پھر سوال کیا: مجھے موت کی شکل دکھا دو تا کہ میں اسے پہچان لوں۔۔
آواز آئی:
آئینہ دیکھو ، موت کا چہرہ تیرا اپنا ہے ، اسی نے میت بننا ہے ، اسی نے مردہ کہلانا ہے موت سے بچنا ممکن نہیں۔۔
واصف علی واصف کی کتاب ۔۔۔۔ قطرہ قطرہ قلزم سے انتخاب — with